امیر صوبہ اور اس کی مجلسِ شوریٰ کا باہمی تعلق، اجلاس، فرائض اور اختیارات

امیر صوبہ اور اس کی مجلسِ شوریٰ کا باہمی تعلق:

دفعہ ۴۶: (۱) امیر صوبہ روز مرہ کے معاملات کے سوا تمام اہم معاملات صوبے کی مجلسِ شوریٰ کے مشورے سے طے کرے گا۔

(۲) امیر صوبہ اور اس کی مجلسِ شوریٰ میں نزاع پیدا ہو جانے کی صورت میں امیر جماعت کی طرف رجوع کیا جائے گا۔

دفعہ ۴۷: صوبے کی مجلسِ شوریٰ کا معمولی اجلاس سال میں ایک مرتبہ ہوا کرے گا۔

اجلاس:

دفعہ ۴۸: صوبے کی مجلسِ شوریٰ کا غیر معمولی اجلاس حسب ذیل صورتوں میں ہر وقت بلایا جاسکے گا۔

(ا) امیر صوبہ اس کی ضرورت محسوس کرے۔

(ب) صوبہ کی مجلسِ شوریٰ کے ایک کم از کم ایک چوتھائی ارکان اس کا تحریری مطالبہ کریں تو مجلس شوریٰ کا اجلاس 25 روز کے اندر منعقد ہونا لازمی ہو گا۔

(ج) امیر صوبہ کے موجود نہ ہونے کی صورت میں صوبے کا شعبہ تنظیم اس کی ضرورت محسوس کرے۔

(د) امیر جماعت اسے منعقد کرنے کا حکم دے۔

فرائض اور اختیارات:

دفعہ ۴۹: صوبے کی مجلسِ شوریٰ کے فرائض وہ ہوں گے جو رکنیت شوریٰ کے حلف (ضمیمہ نمبر۲) میں مذکور ہیں اور اس مجلس کے اختیارات حسب ذیل ہیں:

(۱) جماعت کے نصب العین اور مقاصد سے متعلق اور ان پر اثر انداز ہونے والے مسائل پر قرار داد یا بیان کی شکل میں اظہار رائے بشرطیکہ مرکزی نظام کی عام یا خاص پالیسی کے خلاف نہ ہوں۔

(۲) اپنے صوبے اور ماتحت جماعتوں کے کام کا محاسبہ۔

(۳) صوبے کے بجٹ کی منظوری۔

(۴) امیر صوبہ پر اعتماد یا عدم اعتماد کی قرارداد منظور کرنا۔