خوشحال صوبے

  • صوبوں کے قدرتی وسائل پر پہلا حق صوبوں کا ہوگا۔
  • پورے ملک میں غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
  • ’’حقوق دو گوادر کو‘‘تحریک اور حکومت بلوچستان کے درمیان تحریری معاہدےپر عمل درآمد کروایا جائے گا۔
  • ناراض بلوچ قبائل کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں گے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کر کےاحترام دیا جائے گا۔
  • قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں دہشت گردی سے متاثرہ صوبہ خیبرپختونخوا کا حصہ بڑھایا جائے گا۔
  • سابقہ فاٹاکے ضم شدہ اضلاع کو’’خصوصی ترقیاتی پیکج‘‘ کے ذریعے ترقی یافتہ اضلاع کے برابر لایا جائے گا۔
  • صوبائی سطح پر ’’رئیل اسٹیٹ اتھارٹی‘‘قائم کی جائے گی اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور اسکیموں کے متاثرین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔
  • تمام شہروں سےکچرا کنڈی کو ٹھکانے لگانےکے لیے ’’ویسٹ منیجمنٹ اتھارٹی‘‘ قائم کی جائے گی۔
  • خوشحال کراچی کے لیے جامع ترقیاتی منصوبہ پیش کیا جائے گا۔
  • جماعت اسلامی کی’’حقوق دو کراچی کو ‘‘تحریک اور حکومت سندھ کے مابین معاہدے پر عمل درآمد کروایا جائے گا۔
  • صوبہ بہاول پور بحال کیا جائے گا۔
  • جنوبی پنجاب کو انتظامی بنیاد پر الگ صوبہ بنایا جائے گا اور ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لایا جائے گا۔