خوشحال کسان، زرعی و دیہی ترقی

  • زرعی قرضوں پر سُود ختم کیا جائے گیا۔
  • کسانوں کو بجلی ،پانی ،ڈیزل ،کھاد ،بیج اور زرعی ادویات سستے داموں فراہم کی جائیں گی۔
  • بے زمین کسانوں اور ہاریوں کو غیرآباد سرکاری زمینیں پانی کی سہولت اور آباد کاری کی شرط کے ساتھ فراہم کی جائیں گی۔
  • کھاد کی بوریوں پر قیمتیں چھاپی جائیں گی تاکہ کسانوں سےزیادہ قیمت وصول نہ ہو سکے۔
  • باغات اورزرعی زمینوں پر نئی رہائشی سوسائٹیوں اور کارخانوں کی تعمیر پر پابندی لگائی جائے گی۔
  • آبادی کے شہروں کی طرف بہاؤ کو روکنے کے لئے ’’جامع دیہی ترقی کامنصوبہ‘‘ تیار کیا جائے گا جس میں تمام شہری سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
  • دیہی علاقوں میں ایگروبیسڈ انڈسٹری قائم کی جائے گی۔