News Detail Banner

جماعت اسلامی 19 نومبر کو لاہور میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک اور تاریخی مارچ کا انعقاد کرے گی۔سراج الحق

6مہا پہلے

لاہور2نومبر 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن انعقاد سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات قابل تحسین ہیں، چیف جسٹس نے قوم کو کنفیوژن، بے یقینی کی صورتحال سے نکالنے کے لیے احسن کردارادا کیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 فروری کو انتخابات کے انعقاد کا شیڈول دینے کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔ حکومت افغان مہاجرین کو جلدبازی میں دربدر نہ کرے، پاکستان افغانستان حکومتیں مشترکہ کمیشن تشکیل دے کر ان کی باعزت واپسی کا شیڈول بنائیں۔ مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی امریکا کے خوف کی وجہ سے ہے، یہ تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے تو تاریخ انھیں معاف نہیں کرے گی، امت بے چین، غزہ کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے کے لیے اسلامی ممالک کی حکومتیں اہل فلسطین کی سیاسی، مالی اور عسکری مدد کریں، عملی اقدامات نہ کیے گئے تو حکمرانوں کا احتساب ہو گا۔ فلسطین پر اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے۔ معرکہ غزہ حق و باطل کی لڑائی ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی زمین پر قابض، ان کے قتل عام میں ملوث ہے۔ سوشل اور مغربی میڈیا پر طاقتور لابیز کے کنٹرول کے باوجود عالمی سطح پر عوام کی اہل فلسطین کے حق میں آواز قابل تحسین ہے۔ جماعت اسلامی 19 نومبر کو لاہور میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک اور تاریخی مارچ کا انعقاد کرے گی۔

المرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس کرتے سراج الحق نے کہا کہ ہم نگران حکومت کی جانب سے بجلی، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کے فیصلے کومسترد کرتے ہیں اور اسے فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں پندرہ قسم کے ٹیکسز کی شمولیت کو بھی عدالت میں چیلنج کررکھا ہے۔ حکومت غریبوں کو ٹارگٹ بنانے اور خون نچوڑنے کی بجائے بارہ سو ارب کی بجلی چوری،سرکاری اشرافیہ کی مفت خوری اور لائن لاسز ختم کرنے پر توجہ دے، حکمران طبقات مراعات، پروٹوکول کے اخراجات کو قابو میں لائیں۔ ایم این اے عبدالاکبر چترالی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع اور سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے بعدازاں اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق شہید کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انھوں نے اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیا اور علمااکرام سے اپیل کی کہ وہ منبرومحراب کے ذریعے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کریں۔

امیر جماعت نے کہا کہ ملک سابقہ حکومتوں کے غلط فیصلوں کے نتیجہ میں بیک وقت سیاسی، معاشی وسیکیورٹی مسائل سے دوچار ہے۔ ن لیگ پر مشتمل اتحاد پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی موجودہ مہنگائی، بے روزگاری اور معیشت کی تباہی میں برابر کی ذمہ دار ہیں۔ احتساب کا نظام ناکارہوچکا، طاقتور اور وی آئی پی اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ عالمی قرضوں کی ادائیگی کا سارابوجھ عوام برداشت کررہے ہیں، حکمران طبقات عیاشیوں اور مراعات پر معمولی سمجھوتہ کے لیے بھی تیار نہیں۔ سابقہ حکمرانوں نے عالمی مالیاتی اداروں کے تابع ہوکر پالیسیاں تشکیل دیں، قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، نگران حکومت بھی یہی کام کررہی ہے، اسے کس نے اختیار دیا کہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردے۔ عوام کے لیے جینا حرام کر دیا گیا، ظالمانہ نظام نے انہیں ہرطرف سے جکڑلیا ہے۔ قوم اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔

سراج الحق نے کہا کہ امریکا اسرائیلی جارحیت کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے۔ غزہ پر مسلسل 26 روز سے بچوں، خواتین کا قتل عام جاری ہے۔ صیہونی ریاست اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے، اس کے توسیع پسندانہ عزائم کو نہ روکا گیا تو خدانخواستہ غزہ پر قبضہ کے بعد گریٹر اسرائیل کا ناپاک منصوبہ پڑوسی اسلامی ممالک حتی کہ ایران اور پاکستان کے لیے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے جماعت اسلامی کی اپیل پر غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے فلسطینی عوام اور قیادت کے دل جیت لیے۔ ہم مظلوم مسلمانوں کے حق میں جہاں ایک طرف مظاہروں اور مارچز کے ذریعے اسلامی ممالک اور خصوصی طور پر پاکستان کے حکمرانوں کے ضمیر جگانے کی کوشش کررہے ہیں وہیں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت غزہ کے لیے عطیات بھی اکٹھے کررہے ہیں، قوم سے بھرپور تعاون کی اپیل ہے۔