News Detail Banner

ہ کرپٹ مافیا سیاسی لباس پہن کر عرصہ دراز سے اقتدار پر قابض ہے۔سراج الحق

4مہا پہلے

لاہور 28دسمبر 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپٹ مافیا سیاسی لباس پہن کر عرصہ دراز سے اقتدار پر قابض ہے۔ حکمران پارٹیاں خاندانوں کی جاگیریں، ٹکٹ تقسیم کرنے کا موقع آئے تو ان میں کارکن کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ بڑی پارٹیوں کے سربراہ قوم پر بیٹوں، بیٹیوں کی صورت میں نئے سیاسی برہمن مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ 8فروری ملک میں خاندانی سیاست کے خاتمے اور جمہور کی حکمرانی کا دن ہوگا۔ 

منصورہ میں جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو کی تقریب رونمائی کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں، ایک ہی قبیل کے لوگ ان پارٹیوں کا حصہ جو موسمی پرندوں کی طرح مقام بدلتے رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معیشت کو تباہ اور اداروں کو کمزور کرنے میں حکمران اشرافیہ کا ہاتھ ہے، آج پاکستان کا معاشی ماڈل ناکام ہوچکا، ہمارے بیانیہ کی ورلڈ بنک کی حالیہ رپورٹ میں بھی تصدیق ہوئی ہے۔ صرف جماعت اسلامی ہی قوم کو موجودہ فرسودہ نظام سے نجات دلا سکتی ہے۔ ہم نے انقلابی منشور دیا، حالیہ الیکشن میں قومی اسمبلی کے لیے 222اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے 520امیدواروں کو ٹکٹس جاری کیے ہیں، قوم ترازو کا ساتھ دے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور نائب امیرلاہور ذکراللہ مجاہد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

امیر جماعت نے کہا کہ بار بار اقتدار کے مزے لینے والی پارٹیاں مزید مواقع مانگ رہی ہیں، درحقیقت یہ بری طرح ایکسپوز ہو گئی ہیں، ان کی حکومتوں کی وجہ سے آج پاکستان پڑوسی ممالک سے بھی پیچھے رہ گیا ہے، بجلی کی فی یونٹ قیمت 56روپے تک چلی گئی، غریب کے لیے ہسپتالوں میں علاج نہیں، تعلیمی اداروں کے دروازے غریب کے بچے کے لیے بند ہیں، ملک پر 80ہزار ارب کا قرضہ ہے، 31فیصد نوجوان بے روزگار، ہزاروں ملک سے باہر بھاگ اور اسی کشمکش میں سمندروں میں ڈوب رہے ہیں۔ ملک کا عدالتی نظام پارلیمنٹ اور احتساب کے ادارے ڈلیور نہیں کر رہے ہیں، عدلیہ کارکردگی کے لحاظ سے 129ویں، مراعات کے معاملے میں دنیا میں ٹاپ 10 پر ہے، حکمران اشرافیہ نے بیرونی قرضوں کا 90فیصد خود استعمال کیا، نتیجہ ہر پاکستانی پونے تین لاکھ کا مقروض ہے۔ کرپٹ اشرافیہ سالانہ ملک وسائل کے 17.7بلین ڈالرز ہڑپ کر جاتی ہے، عام آدمی کے لیے چھت ہے نہ روزگار، دس کروڑ عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کی حالیہ رپورٹ میں جماعت اسلامی کے دیرینہ بیانیہ کی تصدیق کی ہے کہ ملک کا موجودہ معاشی ماڈل ڈلیور نہیں کر سکتا، مسائل کی جڑ مافیاز کی حکمرانی ہے جو سیاسی جھنڈے اٹھائے 76برسوں سے عوام پر مسلط ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات میں جماعت اسلامی نے انقلابی منشور پیش کیا ہے جن میں نوجوانوں، کسانوں، خواتین، مزدوروں اور اقلیتوں کے حقوق کو فوکس کیا گیا ہے، قوم عدل و انصاف کی حکمرانی، مہنگائی اور غربت کے خاتمے اور کلین، گرین خوشحال پاکستان کی تعمیر کے انقلابی سفر میں جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ 

امیر جماعت نے اس موقع پر اہل فلسطین پر جاری ظلم و سفاکیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی میں مکمل طور پر ناکام ہو گئے، سامراجی قوتوں کی سرپرستی میں صہیونی ریاست نے غزہ پر ظلم کی تمام حدیں پار کر دیں، روزانہ سیکڑوں شہادتیں ہو رہی ہیں، لاشوں کی بے حرمتی اور اعضا کاٹے جا رہے ہیں، مہاجرین کے خیموں پر بمباری جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالم اسلام کے حکمران بیدار ہوں اور غزہ کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔