News Detail Banner

لیاقت بلوچ کی سربراہی میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے وفد کی ایران کے سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات

3گھنٹے پہلے

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی وفد نے کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی سربراہی میں پاکستان میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر عزت مآب رضا امیری مقدم سے ملاقات کی۔ وفد میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدور علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، علامہ عارف حسین واحدی، مفتی گلزار نعیمی، علامہ عارف حسین شیرازی، نصر اللہ رندھاوا اور سیکرٹری مالیات طاہر رشید تنولی شامل تھے۔ وفد نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیل کے ناپاک حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسلامی ملک ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو عالمی قوانین کے خلاف ورزی قرار دیا اور سفیر ایران کو پاکستان کی امت مسلمہ کی جانب سے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔ وفد کے سربراہ اور اراکین نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بصیرت افروز، مدبرانہ اور جراتمندانہ قیادت کو خراج تحسین پیش کیا اور اسرائیل پر جوابی حملوں کو عالمی قوانین اور ایک آزاد و خود مختار ملک کا دفاعی حق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی جانب سے ایران نے ہمیشہ فلسطینی مسلمانوں کی نہ صرف کھل کر حمایت کی بلکہ مقاومت کی تحاریک کو اخلاقی، سفارتی سطح پر سپورٹ بھی دی اور اسلامی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اسرائیل کے قبلہ اول بیت المقدس پر ناجائز اور ناپاک قبضے کے خلاف ایک اسلامی ملک ہونے کے ناطے عالمی سطح پر کھل کر صدائے احتجاج بلند کی۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دامت برکاتہ کی صحت و سلامتی کے ساتھ ساتھ ایرانی قیادت کی حفاظت کی بھی دعا کی۔ اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی جانب سے ایران اسرائیل جنگ میں ایران کی حمایت پر ملی یکجہتی کونسل اور پاکستانی عوام کا شکریہ اداء کیا اور پاکستان کی عوام کی حمایت کو عالم اسلام کے درد مشترک کی مثال قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان میں تمام اسلامی مکاتب فکر کے نمائندہ پلیٹ فارم کی ملی یکجہتی کونسل کی کاوشوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جس نے پاکستان کے مسلمانوں کو ایک امت کی لڑی میں پرو رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ اسی مثالی اتحاد کے ذریعے دنیا و آخرت میں سرخروئی حاصل کر سکتی ہے اور ان کے بقول ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا یہ کردار امت مسلمہ کے اتحاد کو نہ صرف مزید مستحکم بنائے گا بلکہ دنیا کے مسلمانوں کے لیے مثال ثابت ہو گا۔ آخر میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے تحفظ، تعمیر و ترقی اور کامیاب و کامرانی کے لیے بھی دعا فرمائی۔