News Detail Banner

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان بلوچستان لانگ مارچ کے مطالبات پر معاہدہ طے پاگیا

1دن پہلے

حکومت تین مطالبات پر فوری نوٹیفکیشن جاری کرے گی
لیاقت بلوچ، رانا ثنا اللہ، ہدایت الرحمن بلوچ، طلال چودھری کی مشترکہ پریس کانفرنس
جماعت اسلامی کا ہفتہ کو لاہور پریس کلب دھرنا ختم کرنے کا اعلان
جماعت اسلامی پاکستان اور وفاقی حکومت کے درمیان“حق دو بلوچستان کو“ لانگ مارچ کے مطالبات پر معاہدہ ہوگیا ہے اور طے پایا ہے کہ حکومت چمن سے لے کر گوارد تک سرحدی تجارت کو قانونی شکل دینے کے لیے اقدامات اٹھائے گی،بلوچستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹس پر شہریوں سے اخلاق سے پیش آنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہوگا اور گوارد بندرگاہ پر غیرقانونی ماہی گیری اور ٹرالر مافیا کا خاتمہ کرکے مقاہی ماہی گیروں کو قانون کے مطابق شکار کی اجازت ملے گی۔
اس بات کا اعلان وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے حق دو بلوچستان کو تحریک کے رہنما اور امیر بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن اور وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دونوں اطراف میں طے پایا کہ لانگ مارچ کے دیگر مطالبات پر بلوچستان کی سیاسی پارٹیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور تجاویز اور لائحہ عمل مرتب کرکے وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیا جائے گا تاکہ ان پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔
قبل ازیں لیاقت بلوچ اور رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں تشکیل پانے والی جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی میں مذاکرات ہوئے۔ پریس کانفرنس کے دوران مولانا ہدایت الرحمن نے مذاکرات کی کامیابی پر لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا کو ہفتہ کو ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
یاد رہے کہ حقوق بلوچستان لانگ مارچ کے اسلام آباد جانے کے معاملہ پر حکومت پنجاب اور وفاق کے نمائندوں سے مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی اور وفاقی حکومت نے کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور اس دوران کوئٹہ سے پچیس جولائی کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہونے لانگ مارچ نے لاہور پریس کلب کے سامنے پڑاؤ ڈالا تھا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکمرانوں کو خبردار کیا تھا کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو لانگ مارچ کے شرکا اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔
مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران لیاقت بلوچ نے اس امید کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے وسائل پر عوام کے حق ملکیت کو تسلیم کیا جائے گا، حکمران لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے لانگ مارچ کے مطالبات پر پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ جماعت اسلامی صوبہ کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے معاملات کے خوش اسلوبی سے طے پانے میں وزیرمملکت طلال چودھری کی کاوشوں کو تحسین کی۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کے عوام کی ترقی چاہتی ہے اور سمجھتی ہے کہ صوبہ پاکستان کا دل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبہ کے عوام سے مل کر شرپسند عناصر کو شکست دے گی۔
ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ وہ سیاسی و جمہوری جدوجہدبر یقین رکھتے ہیں اور پرامن طریقے سے بلوچستان کے عوام کے مطالبات کا حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت مذاکرات کے بعد طے شدہ امور پر پیش رفت یقینی بنائے گی۔