امریکہ کا دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے مل کر لڑنے کا اعلان تشویشناک ہے،ڈاکٹر اسامہ رضی
1دن پہلے

امریکہ کا دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے مل کر لڑنے کا اعلان تشویشناک ہے،ڈاکٹر اسامہ رضی
ملک کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کا کوئی جواز نہیں، نائب امیر جماعت اسلامی کا منصورہ مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب
نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا ہے کہ امریکہ کا دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے مل کر لڑنے کا اعلان تشویشناک ہے۔ ملک کے اندر دہشت گردی سے نپٹنے کیلئے پاکستان کو کسی دوسرے ملک خاص طور پر امریکہ کی ہرگز کوئی ضرورت نہ ہے۔
منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی ادارے اور افواج دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں سے نپٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ملک کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کا کوئی جواز نہیں۔
ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی جیسی ہنگامی صورتحال ہے۔حکومت اور مقتدر ہ کے خلاف کسی کو زبان کھولنے کی اجازت نہیں۔عدالتوں سے کسی کو انصاف نہیں مل رہا۔لوگ حکمرانوں سے بری طرح مایوس اور نا امید ہوچکے ہیں۔نوجوان اپنے مستقبل سے نا امید ہوکر ملک چھوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بد امنی اور دہشت گردی کی وجہ سے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے حالات انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرچکے ہیں۔کے پی کے کچھ علاقوں میں فوجی آپریشن نے حالات کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ مہنگائی،بے روز گاری اور بد امنی نے کینسر کی طرح ملک کو جکڑ رکھا ہے۔جب تک ان بیماریوں کا علاج نہیں ہوتا عوام کی پریشانیاں کم نہیں ہونگی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی نے اس قدر بھیانک صورت اختیار کرلی ہے کہ لوگ اجتماعی خود کشیوں پر مجبور ہوگئے ہیں۔مائیں بچوں سمیت دریاؤں اور ٹرینوں کے آگے چھلانگیں لگادیتی ہیں،پچاس فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے اور بیس فیصد سے زیادہ کو ایک وقت کا کھانا مشکل سے ملتا ہے۔مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے۔دو کروڑ پچاس لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔
ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ چہروں کی تبدیلی سے نظام تبدیل نہیں ہوگا۔ظلم و جبر کا مسلط نظام صرف جماعت اسلامی بدل سکتی ہے۔جماعت اسلامی کے پاس خوف خدا اور عوام کی خدمت کے جذبے سے سرشار قیادت ہے اور ہمارے پاس خدمت خلق کا وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جن پارٹیوں کے اپنے اندر جمہوریت نہیں وہ جمہوریت کے نعرے تو لگا سکتے ہیں مگر عوام کو ایک صاف و شفاف جمہوری نظام نہیں دے سکتیں۔سیاسی پارٹیوں کے نام پر خاندانی پر اپرٹیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک مستحکم نظام حکومت کی ضرورت ہے جس کے لئے عوام کو اپنا فرض ادا کرنا ہوگا۔