News Detail Banner

حکومتی کشتی سیاسی بھنور میں پھنس چکی،سراج الحق

2سال پہلے


لاہور8 فروری 2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی کشتی سیاسی بھنور میں پھنس چکی، اتحادی اپوزیشن سے مل رہے اور اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے رہی ہے۔ حکمران طبقہ کی لڑائیاں مفادا ت کے تحفظ اور دودھ کے فیڈر کے لیے ہیں۔ عوام فاقوں مر رہے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں۔ قوم ظلم و ناانصافی پر مزید خاموش نہیں رہے گی۔ حکمران طبقہ بری طرح ایکسپوز ہو گیا، یہ سب ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے ریاست مدینہ کے تصور کے برعکس اقدامات اٹھائے۔ معیشت کو آئی ایم ایف اور معاشرہ کو مغربی این جی اوز کے حوالے کردیا۔ ایٹمی اسلامی پاکستان کے بائیس کروڑ عوام ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے غلام بنا دیے گئے۔ حکمرانوں نے اسلام کی بجائے امریکہ کاپرچم تھاما ہوا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر نے خود اعتراف کیا کہ ہم واشنگٹن کے غلام ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کی جائیدادیں باہر، بچے باہر، یہاں صرف استعمار کا ایجنڈا نافذ کرنے کے لیے براجمان ہے۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں سات دہائیوں سے اسلام نافذ نہیں ہوسکا۔ سودی نظام کی صورت میں اللہ سے جنگ کی جارہی ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم مل کر دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا۔ جماعت اسلامی کا پیغام آفاقی ہیں۔ ہم پوری انسانیت کی بھلائی چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنوں کی ذمہ داریاں ملکی سطح پر بھی ہیں اور انہیں پوری انسانیت کو بھی دین کی روشنی سے منور کرنا ہے۔ مومن کی جدوجہد تمام زندگی جاری رہتی ہے۔ اللہ کا دین اللہ کی زمین پر غالب آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت پاکستان کو کمزور کیا جارہا ہے۔ ایٹمی ہاکستان دین کے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ ملک پر مسلط حکمران طبقہ استعماری طاقتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ ایک طرف ملکی معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے دوسری جانب ہماری اخلاقی اقدار، خاندانی نظام، تعلیمی نظام اور دیگر قدروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ملک کی معیشت پر آئی ایم ایف کا قبضہ ہے، ایف اے ٹی ایف کے احکامات پر دین کا نام لینے والوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ حکومت اور نام نہاد بڑی اپوزیشن جماعتیں ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف اور امریکہ کی تابعداری میں اکٹھی ہیں۔ لاکھ اختلافات کے باوجود تینوں کا مقصد عالمی اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے قوم کے ساتھ انتہا کا دھوکہ کیا، نام مدینہ کی ریاست کا لیا گیا مگر ساڑھے تین برسوں میں کام سارے اسلامی فلاحی ریاست کے تصور کے الٹ ہورہے ہیں۔ حکومت نے عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے سونامی نے لوگوں کے گھر اجاڑدیے ہیں۔ فلاحی ریاست کی بات کرنے والے عوام کی فلاح کا ایک منصوبہ بھی متعارف نہیں کروا سکے۔ حکومتی اقدامات اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ ڈیڑھ لاکھ کا مقروض ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ دارانہ اور سودی نظام نے پوری انسانیت کو غلام بنایا ہوا ہے۔ انسانوں کی آزادی اور عزت کی بحالی کے لیے دین اسلام کی روشنی ہی واحد حل ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں نام نہاد جمہوری اور مارشل لاز کے ادوار عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہوگئے ہیں۔ بڑی جماعتیں وڈیروں اور جاگیرداروں کے کلب ہیں۔ تینوں جماعتوں نے حکمرانی کے مزے لوٹے، مگر عوام کو محروم رکھا۔ وقت آگیا ہے پرامن جمہوری جدوجہد سے آزمائے ہوئے لوگوں کو گھر بھیجا جائے اور اہل اور ایماندار قیادت کو ملک و قوم کی خدمت کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا حال اور ماضی سب کے سامنے ہے، قوم اعتماد کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت کے کارکن دین کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ فرض ہے کہ محنت کریں، نتائج اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں۔