News Detail Banner

دنیا کی معیشت، دفاع، تعلیم اور صحت استعمار کے قبضے میں اور ہمارے حکمران اس کے تابعدار ہیں۔ سراج الحق

1سال پہلے

لاہور15 جولائی2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا کی معیشت، دفاع، تعلیم اور صحت استعمار کے قبضے میں اور ہمارے حکمران اس کے تابعدار ہیں۔ جرنیل تو آئین شکنی کر کے اقتدار میں آئے اور قوم کے 35سال برباد کر دیے، میرا سوال سیاست دانوں سے ہے، بتائیں انھوں نے آئین پر عمل کیا؟ شہریوں کے بنیادی حقوق، صحت، تعلیم اور چھت کی فراہمی آئین پاکستان کے تحت ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ملک پر ایک بار نہیں، بار بار حکمرانی کرنے والی تین بڑی سیاسی جماعتوں نے کیا بہتری لائی؟ بارش برسی پورا سندھ اور کراچی پانی میں بہہ گیا، صوبہ میں 15برس سے اقتدار میں رہنے والی جماعت کہیں نظر نہیں آ رہی۔ باپ مرکز میں اور بیٹا ملک کے سب سے بڑے صوبے کی سب سے بڑی مسند پربراجمان ہے، پھر بھی جلسے جلوسوں میں عوام کو دھوکا دے رہے ہیں اور مزید اختیارات مانگ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے پی میں 9 برس سے اورمرکز میں پونے چار سال اقتدار میں رہی، اس وقت بھی گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر کی حکومت اسی جماعت کے پاس ہے، سابق وزیراعظم بتانا پسند کریں گے کہ وہ اس مدت میں کیا تبدیلی لے کر آئے؟ تبدیلی یہ ہے کہ پنجاب کی 20نشستوں پر جو لوگ پی ٹی آئی سے منحرف ہوئے انھیں ن لیگ نے ٹکٹ دے دیا اور ن لیگ کے کئی سابقہ امیدوار اب بلے پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وکلا سے کہتا ہوں کہ وہ قوم کو بتائیں کہ مسائل کا حل پارٹیاں اور چہرے بدلنے میں نہیں نظام بدلنے میں ہے۔ وکلا برادری اور جماعت اسلامی میں بے شمار قدریں مشترک ہیں۔ جماعت اسلامی ملک کی واحد جمہوری اور نظریاتی جماعت ہے تو وکلا بھی حقیقی جمہوری نظام کے قائل ہیں۔ وکلا تنظیموں کے ہر سال انتخاب ہوتے ہیں، آپ لوگوں نے ڈکٹیٹرز کے خلاف طویل جدوجہد کی۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ استعماری نظام کے چوکیداروں اور ان کی نااہلی اور نالائقی کا ہے۔ آئیے مل کر پاکستان کو جاگیرداروں، وڈیروں کے چنگل سے نجات دلا کر آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہری پور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر ہری پور بار ایسوسی ایشن خورشید اظہر اور سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع بھی موجود تھے۔ بعدازاں امیر جماعت نے آغوش سنٹر ہری پور کا افتتاح بھی کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ سامراج اس وقت دنیا کی تجارت کو ڈبلیو ٹی او، معیشت کو آئی ایم ایف، ورلڈ بنک، ایشین ڈویلپمنٹ بنک اور صحت کوڈبلیو ایچ او کے ذریعے کنٹرول کر رہا ہے۔ دنیا بھر کا تعلیمی نصاب استعمار کے ایجنڈے پر تشکیل پاتا ہے۔ بڑے بڑے نیوز چینلز، اخبارات، سوشل میڈیا کو بھی عالمی سامراجی طاقتیں کنٹرول کرتی ہیں، اسلحہ کی فیکٹریاں بھی انہی کی ہیں۔ مختلف تعصبات کے نام پر لوگوں کو لڑا کر اسلحہ فروخت کیاجاتا ہے۔ غریب اور ترقی پذیر ممالک کے حکمران استعمار کے وفادار ہیں اور پاکستان میں بھی دہائیوں سے وہی لوگ اقتدار کے مزے لے رہے ہیں جو امریکا کو اپنی وفاداری کا یقین دلاتے ہیں۔ ہمیں سوچنا ہو گا کہ تمام وسائل کے باوجود ہمارے ملک میں غربت، بے روزگاری، ناخواندگی کیوں ہے؟ کیا وجہ ہے کہ ڈھائی کروڑ سے زائد بچے سکول نہیں جاتے، لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک نہیں ملتا، آزادی کے بعد ہماری ریلویز کے پاس ساڑھے پانچ سو انجن تھے جو اب ڈیڑھ سو رہ گئے، ہماری بہترین پی آئی اے تباہ ہو گئی، ہماری سٹیل ملز قبرستان بن گئی، مسئلہ نااہل حکمران ہیں۔ جمہوریت، عدلیہ، الیکشن کمیشن انہی حکمرانوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ہمیں سوچنا ہو گا کہ کس طرح آئندہ نسلوں کے لیے آزاد، خودمختار، ترقی یافتہ، فلاحی اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھنی ہے۔ ظلم پر خاموشی اختیار کرنا جرم اور منافقت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو نظام کی تبدیلی کی بات کرتی ہے۔ ہمارے حکمران یہ جانتے ہوئے کہ سود اللہ اور اس کے رسولؐ سے جنگ ہے، مکروہ نظام جاری رکھنے کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ چلے گئے۔ جماعت اسلامی سود سے پاک معاشی نظام چاہتی ہے۔ حکمرانوں نے نیب ختم کر دی، ان کے نام پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں ہیں۔ جماعت اسلامی کرپشن فری پاکستان چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وکلا ملک میں حقیقی آزادی اور تبدیلی کے لیے آگے بڑھیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ وکلا کے پاس کسی سیاسی جماعت کے رہنما کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک بھائی اور دردمند پاکستانی کے طور پر آئے ہیں اور پُرامید ہیں کہ وکلا برادری عوام کے حقوق کے لیے ان کی ہم آواز اور ہم قدم بنے گی