News Detail Banner

گالم گلوچ اور مفادات کی سیاست نے ملک تباہ کر دیا۔ سراج الحق

1سال پہلے

لاہور29 جون2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ گالم گلوچ اور مفادات کی سیاست نے ملک تباہ کر دیا۔ مہنگائی، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہیں۔ مافیاز، جاگیرداروں اور وڈیروں نے وسائل سے مالا مال پاکستان کو یرغمال بنا دیا۔ کراچی کے ساتھ کسی حکومت نے وعدے پورے نہیں کیے۔ اس مہینے پنجاب کی سیاست میں سینکڑوں کے حساب سے حلف برداریاں ہوئیں۔ ن لیگ اورپی پی کے بعد تحریک انصاف بھی سٹیٹس کو کی محافظ ثابت ہوئی، تینوں بڑی جماعتیں مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہو گئیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ تینوں بڑی جماعتیں ایک ہی سسٹم کے پرزے ہیں۔ حکمران سٹیٹس کو بحال رکھنا چاہتے ہیں، عوام کی کوئی بات نہیں کرتا۔ ملک کے 35سال جرنیلوں نے اور بقیہ نام نہاد جمہوریتوں کی نذر ہو گئے۔ عوام کے ساتھ سات دہائیوں سے کھلواڑ جاری ہے۔ خیبرپختونخوا میں 9برسوں سے حکمران جماعت کوئی تبدیلی نہ لا سکی۔ حکمران جماعتوں نے معاشرے کو بری طرح تقسیم کر دیا۔ سیاست دانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو مزید تباہی آئے گی۔ بلوچستان سیلاب اور بارشوں کی زد میں، لیکن حکمران مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے کارکن اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضا کار امدادی سرگرمیوں میں تیزی لائیں۔ ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے اسلامی نظام کے نفاذ کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں۔ اللہ کی سرزمین پر اللہ کا نظام ہی بہترین آپشن ہے۔ سودی نظام سے چھٹکارا انسانیت کو استعمار کی غلامی سے نجات دلا سکتا ہے، ملکی معیشت کی بہتری کے لیے بھی یہی راستہ بچا ہے۔ عوام سودی سرمایہ دارانہ نظام سے نجات اور پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں سابق ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حمزہ محمد صدیقی کی تقریب نکاح اور بعدازاں صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو، امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن بھی موجود تھے۔ امیر جماعت نے ایم پی اے سید عبدالرشید اور پندرہ کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ عبدالرشید اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں پرامن مظاہرین پر تشدد کیا گیا۔ حکومت کام کرنے کی بجائے پرامن مظاہرین پر دہشت گردی کر رہی ہے۔ 

 سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی حکومت میں رتی برابر فرق نہیں ہے، یہ سب ایک ہی حمام میں ننگے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کیخلاف پی ٹی آئی کا واویلا فارن فنڈنگ کیس میں اپنے خلاف کسی بھی فیصلے کے خوف کی وجہ سے ہے۔ موجودہ حکمران ملک کو ایڈہاک ازم پر چلارہے ہیں، غیرملکی قرضے حاصل کرنے کے لیے ملکی سونے اور سرکاری اداروں کو گروی رکھنے کی باتیں ملک دشمنی ہے۔ حکمرانوں کے چہرے پھیکے اور انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کیا کریں۔ الیکشن کمیشن،عدلیہ سمیت تمام اداروں کو متنازعہ بنادیا گیا ہے۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ حکومت وفاقی شرعی عدالت کے سود پر فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اپیل واپس لے۔ سودی نظام اللہ اور اس کے رسولؐ کے خلاف جنگ اور آئین پاکستان کی مخالفت ہے، حکمران استعمار کے دباؤ پر دین بیزار اور عوام دشمن اقدامات سے باز رہیں۔ قرضوں کی معیشت سے چھٹکارا حاصل کیا جائے، تمام غیر ملکی معاہدات کو پارلیمنٹ کی منظوری سے مشروط کر کے معاہدوں کی تفصیلات کو پبلک کیا جائے۔ عوام مہنگائی، بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں، کرپشن مسائل کی جڑ ہے۔ بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے مہنگائی کا سارا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے طاقتور اشرافیہ، سول و ملٹری بیوروکریسی، وزرا، ارکان پارلیمنٹ، ججز اور دیگربڑے عہدوں پر فائز افراد کی مراعات جن میں مفت پٹرول، بجلی اور سرکاری گاڑیوں کا ذاتی استعمال شامل ہے، پر پابندی عائد کی جائے۔ ملک میں آٹھ کروڑ سے زائد افراد خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک کو پٹڑی پر ڈالنے کے لیے اہل اور ایمان دار قیادت درکار ہے۔ تینوں بڑی جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں۔ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت اور عوام کے ساتھ سے ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ اب عوام کے پاس جماعت اسلامی واحد آپشن کے طور پر موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مسترد کر کے اہل اور ایمان دار لوگوں کو آگے لائے تاکہ کرپشن فری اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھی جائے۔