News Detail Banner

حکمران مفادات کے لیے دست وگریبان، عوام مہنگائی کی آگ میں جل کر رہ گئے سراج الحق

1سال پہلے

لاہور03 اگست2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران مفادات کے لیے دست وگریبان، عوام مہنگائی کی آگ میں جل کر رہ گئے۔ قوم کو لڑانے اور تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر گامزن حکمران جماعتیں حالات کی نزاکت کو جانتے ہوئے بھی خطرناک کھیل کھیل رہی ہیں۔ حکومت جان لے کہ قومی اداروں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کے ایجنڈے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، اقدامات اور قانون میں تبدیلی کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ ملکی اثاثے بیچنے کے شوق میں مبتلا حکمران آف شور کمپنیوں اور بیرون ملک بنکوں سے ذاتی اثاثے اور لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں۔ بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب کے مکینوں کا سب کچھ سیلاب کی نذر ہو گیا، حکمران فوٹوشوٹ کے علاوہ کچھ کرتے دکھائی نہیں دے رہے۔ ایک طرف گھنٹوں لوڈشیڈنگ جاری اور دوسری جانب بجلی کا بل دیکھ کر لوگوں کے اوسان خطا ہو جاتے ہیں۔ کرپشن اور سودی معیشت نے ہر شعبہ بربادکر دیا۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے مل کر پاکستان کو اس نہج پر پہنچایا۔ ایک ایجنڈے کے تحت عوام کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کی غلامی میں دھکیل دیا گیا۔ استعماری طاقتیں پاکستان کے فیصلے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ملک میں نافذ کرتی ہیں۔ قوم اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرے، مافیاز سے نجات کے لیے جدوجہد کرنا ہر محب وطن شہری پر لازم ہو گیا۔ مارشل لائی حکومتیں اور نام نہاد جمہوری ادوار ڈلیور کرنے میں ناکام، اب ملک کو اسلامی نظام چاہیے۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کی اہلیت رکھتی ہے، قوم ہمارا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بلوچستان کے سیلابی علاقوں کے تین روزہ دورہ کے بعد بدھ کو منصورہ میں مرکزی نظم کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دن بھر جاری رہنے والے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورت حال اور جماعت اسلامی کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ امیر جماعت اور دیگر قائدین نے جماعت اسلامی بلوچستان کو حالیہ بلدیاتی انتخابات میں بہترین کارکردگی دکھانے پر مبارک باد دی اور اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں جماعت اسلامی بے پناہ پذیرائی حاصل کر رہی ہے۔ امیر جماعت اور مرکزی قائدین نے لسبیلہ میں ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہید ہونے والے فوجی افسران اور جوانوں کے لیے دعائے مغفرت کی اور حادثہ کو قومی سانحہ قرار دیا۔ اجلاس میں سیلاب میں جاں بحق افراد کے لیے بھی دعائے مغفرت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے ایمرجنسی اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔ امیر جماعت نے مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے تاحال اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے لٹے پٹے بے حال افراد کو ہمیشہ کی طرح تنہا چھوڑا ہوا ہے۔ انھوں نے جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کو امدادی سرگرمیوں میں بھرپور تیزی لانے کی ہدایات کے ساتھ ساتھ قوم سے عطیات اور امداد کی فراہمی کی اپیل بھی کی۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک کی معیشت مکمل طور پر ڈوب چکی ہے۔ سودی قرضوں پر انحصار، بیڈ گورننس اور کرپشن کی وجہ سے معیشت کا سقوط ہوا۔ اگر پی ٹی آئی نے پونے چار برسوں میں ہر شعبے کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تو پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی موجودہ  حکومت بھی سابقہ پالیسیوں کا ہی تسلسل ہے۔ جن لوگوں نے مہنگائی کے خلاف جلسے جلسوس اور ریلیاں نکالیں انھوں نے صرف تین ماہ میں ہی بنیادی ضروریات کی اشیا کی قیمتوں میں سو گنا سے زیادہ اضافہ کردیا۔ آج آٹا، چینی، گھی، دالیں، سبزیاں،ادویات، پٹرول، بجلی اور گیس سفید پوش آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں۔ ملک میں لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار، ذرائع آمدن ختم ہونے کی وجہ سے گھر گھر غربت ناچ رہی ہے۔ لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ فاقوں پر مجبور ہیں، روزانہ کی بنیاد پر خودکشیاں رپورٹ ہو رہی ہیں۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ملک کا مجموعی نظام ایڈہاک کی بنیادوں پر چل رہا ہے۔ انھوں نے حکمرانوں کو خبردار کیا کہ عوام کا مزید امتحان نہ لیں، ایسا نہ ہو کہ پاکستان میں بھی سری لنکا جیسے حالات پیدا ہو جائیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ بہتری کا واحد راستہ اسلامی نظام ہے۔ جماعت اسلامی کی سیاست اور جدوجہد کا مقصد ملک کو قرآن و سنت کا نظام دینا ہے۔ ہم سودی معیشت کے خلاف جنگ کو حتمی مرحلے تک لے کر جائیں گے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان اپنی جدوجہد میں مزید تیزی لائیں اور قرآن و سنت کا پیغام گھر گھر پہنچائیں تاکہ ملک میں پرامن اسلامی انقلاب کی راہ ہموار ہو۔