News Detail Banner

ملک کی سلامتی سے متعلق راز چوری ہورہے ہیں۔ سراج الحق

1سال پہلے

لاہوریکم اکتوبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی سے متعلق راز چوری ہورہے ہیں۔ سرکاری دفاتر، رہائش گاہیں ملکی سیکیورٹی کے لیے خطرہ بن گئیں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے ملک غیر محفوظ ہے،دونوں کو اقتدار میں لایا گیا۔ قوم جاننا چاہتی ہے کون آڈیو لیکس میں ملوث ہے؟ اگر ملک کا وزیراعظم اپنے دفتر کی حفاظت نہیں کرسکتا تو وہ ملک و قوم کی خاک حفاظت کرے گا؟ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی آڈیو لیکس سے دونوں اطراف ایکسپوز ہو گئیں۔ ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی جاگیرداروں اور وڈیروں کے کلبز ہیں۔ تینوں حکمران جماعتوں کے دور میں مافیاز کا راج رہا۔ حکمرانوں نے ملک کے نوجوانوں کو مایوس اور ڈپریشن کا مریض بنا دیا۔ لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار، ہزاروں حالات سے تنگ ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ مہنگائی نے تمام ریکارڈ دیے۔ پی ڈی ایم کے آنے کے بعد 90روپے لیٹر پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کیا گیا۔ بین الاقوامی منڈیوں میں تیل سستا جب کہ یہاں مہنگا ہے۔ آٹا، چینی، پٹرول اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئیں۔ معاشی تباہی کے بعد حکمران قوم کو اخلاقی طور پر تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ دونوں اطراف مافیاز کے کیمپ ہیں۔ پی ٹی آئی نے نیب کے پر کاٹ دیے، پی ڈی ایم نے ادارہ کے دانت نکال کر اسے ملک طور پر اپاہج بنا دیا، کرپشن عام مگر کسی طاقتور کی پوچھ گچھ نہیں ہورہی۔ نوجوان ملک کو عظیم بنا سکتے ہیں مگر حکمران انھیں برباد کرنے پر تلے ہیں۔ تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت ہو رہی ہے۔پاکستان کی دشمن طاقتوں نے نوجوانوں کو فوکس کیا ہوا ہے۔ حق کی بات ہمیشہ نوجوانوں سے شروع ہوئی ہے۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے نوجوان ملک کی قیادت سنبھالیں اور اسے اسلامی فلاحی مملکت بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے آئی یوتھ کے زیراہتمام یوتھ لیڈر شپ کنونشن کی تیاریوں کے سلسلے میں منصورہ میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیرلاہور ذکر اللہ مجاہد اور صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ 30 اکتوبر کو جماعت اسلامی کے زیراہتمام مینار پاکستان پرہونیوالے یوتھ کنونشن میں ملک بھرسے نوجوان شرکت کریں گے۔ امیر جماعت نے جے آئی یوتھ کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ نوجوانوں کا تاریخی اجتماع ملک میں اسلامی انقلاب کی راہ ہموار کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

سراج الحق نے کہا کہ ملکی قوانین استعمار کے ایجنڈے پر بنتے ہیں۔ ملک کا عدالتی نظام آزاد نہیں ہے۔ پاکستان کو علی بابا چالیس چوروں نے گھیرا ہوا ہے۔ ملک پر مافیاز کا قبضہ ہے۔ ملک اس وقت دلدل میں پھنس گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ نوجوان آزمائے ہوئے حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں۔ نوجوان جماعت اسلامی کا حصہ بن کے تعمیر پاکستان کے لیے کردار ادا کریں 

قبل ازیں سراج الحق نے قصور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کو ختم نہ کرایا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ اتمام حجت کے لیے حکومت کو ایک ہفتہ دیا ہے کہ غیر اسلامی قانون واپس لے ورنہ جمعہ کو مسجدِ شہدا مال روڈ سے احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ، پی پی کی لڑائی پالیسیوں پر نہیں اقتدار کے لیے ہے۔ مغرب اور سیکولرازم کی پیروی میں تینوں جماعتیں ہر کام کرنے کو تیار ہیں۔ مغربی طاقتوں نے اپنی لابیز کے ذریعے پہلے ملک کے معاشی نظام کو تباہ کیا اب وہ ہماری نظریاتی اساس اور معاشرت پر حملہ آور ہیں۔ اللہ نے سودی نظام کو اپنے خلاف جنگ قرار دیا ہے مگر تینوں پارٹیوں نے اپنے اپنے دور اقتدار میں وفاقی شرعی عدالت میں جماعت اسلامی کی سودی نظام کے خلاف اپیلوں کی مخالفت کی۔ اللہ کی مددونصرت سے اور قوم کی دعاؤں سے وفاقی شرعی عدالت نے جب سود کو حرام قرار دے دیا تو موجودہ حکومت نے اس لعنت کو جاری رکھنے کے لیے مزید بیس سال کی مہلت مانگ لی۔ یہ کیسا ظلم ہے کہ ایک اسلامی ملک کے حکمران اللہ کے خلاف مزید جنگ جاری رکھنے کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔ کیا کوئی قوم اللہ اور اس کے رسولؐ کے خلاف جنگ جاری رکھ کر کامیاب ہوسکتی ہے؟ قوم متحد ہو کر ملک کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ 

سراج الحق نے کہا کہ دینی جماعتوں، علما اکرام، وکلا سے مشاورت کرچکے، سب نے ٹرانس جینڈر قانون کو مسترد کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی تحریک کا حصہ بننے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے جماعت اسلامی کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیاگیا خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق ترمیمی بل پاس نہ کیا تو پارلیمنٹ، چوکوں چوراہوں سمیت ہر فورم پر احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت ہر شخص کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اگر اپنی جنس تبدیل کرنا چاہتا ہے یا چاہتی ہے تو نادرا میں درخواست دے کر ایسا ممکن بن سکتا ہے، یعنی اللہ کی تخلیق میں تبدیلی کا اختیارفرد کو مل گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا تو مغرب میں بھی ممکن نہیں کہ کوئی شخص اپنی مرضی سے جنس تبدیل کر لے۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ جنس میں تبدیلی کو متعین کرنے کا اختیار میڈیکل بورڈ کو ملے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی خواجہ سراؤں کو تمام حقوق دلوانا چاہتی ہے مگر قانون کی آڑ میں فحاشی، عریانی اور ہم جنس پرستی کو پھیلانے کی اجازت کسی صورت بھی ایک اسلامی معاشرہ میں نہیں دی جاسکتی۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں گھریلو تشدد کا قانون پاس کر کے ملک کے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی سازش رچائی گئی۔ اسی طرح تینوں حکمران جماعتوں اور ایم کیو ایم نے مل کر ٹرانس جینڈر قانون کے ذریعے ہم جنس پرستی کی راہ ہموار کی۔ ہم ان سیکولر اور مغرب پرستوں کا مقابلہ کریں گے۔ جماعت اسلامی ملک کی معاشرت اور تہذیب کے تحفظ کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ علمااکرام، اکابرین، شیوخ عظام قوم کو متحد کرنے میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ نبی مہربانؐ کی اطاعت کا حق اسی صورت پورا ہو سکتا ہے کہ فرسودہ نظام کے خلاف جہاد کیا جائے اورہم متحد ہو کر ملک میں نظام مصطفی ؐ کو رائج کریں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی لڑائی فرد کے خلاف نہیں کرپٹ نظام کے خلاف ہیں۔ملک میں مہنگائی، غربت، بے روزگاری کی وجہ فرسودہ نظام اور سودی معیشت ہے۔ہم جمہوریت چاہتے ہیں مگریہ دین کے تابع ہو۔انہوں نے کہا کہ دین آئے گا تو برکت آئے گی اور خوشحالی کے دروازے کھلیں گے۔