News Detail Banner

امیر جماعت اسلامی سرا ج الحق کی اسلام آباد میں وفاقی شرعی عدالت کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کے ایصال ثواب کے لیے منعقدہ قرآن خوانی میں شرکت۔

1سال پہلے

لاہور17 اکتوبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سرا ج الحق کی اسلام آباد میں وفاقی شرعی عدالت کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کے ایصال ثواب کے لیے منعقدہ قرآن خوانی میں شرکت۔ سراج الحق نے وفاقی شرعی عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین شیخ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے محمد نور مسکانزئی کے لیے بلندیئ درجات کی دعا کی۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم بھی موجود تھے۔

بعدازاں اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی شہادت پر جتنا بھی افسوس کا اظہار کیا جائے کم ہے، نماز کے دوران ان کی شہادت سفاکی کی انتہا ہے۔ مرکزی و صوبائی حکومتیں عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں نور محمد مسکانزئی نے بڑی جرأت و بہادری کے ساتھ سود کے خلاف فیصلہ دیا۔ ملک میں اس وقت چور، ڈاکو، قاتل، ملک کے غدار اور قومی خزانے کو لوٹنے والے محفوظ ہیں، لیکن ایک دیانت دار اور ایمان دار شخص کو نماز کے دوران بے دردی سے شہید کر دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ایسی حکومت کو شرم آنی چاہیے کہ وہ ایک جج کی حفاظت نہیں کر سکتی، حیران ہیں کہ وہ ایٹمی طاقت کے حامل ملک کی حفاظت کیسے کریں گے۔ 

سراج الحق نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ محمد نور مسکانزئی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور انھیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ ہم عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ جو بھی محمد نور کے قتل میں ملوث لوگ ہے اسے نشان عبرت بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر عدالتوں میں عوام کو انصاف نہیں ملتا تو انھیں تالے لگا دیں۔ انھوں نے کہا کہ 19سال بعد وفاقی شرعی عدالت کے اس معزز جج نے سود جیسی لعنت کے خلاف فیصلہ دیا۔ عدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ پاکستان میں قرآن و حدیث کے خلاف سودی نظام نہیں چل سکتا۔ انھوں نے کہا کہ نور محمد مسکانزئی کی شہادت پر پوری غم زدہ ہے۔