انقلاب از سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ

انقلاب یا ارتقاء ہمیشہ قوت کے ہی اثر سے رونما ہوا ہے ۔ قوت ڈھل جانے کا نام نہیں ڈھال دینے کا نام ہے ۔مڑ جانے کو قوت نہیں موڑ دینے کو قوت کہتے ہیں۔ دنیا میں کبھی نا مردوں اور بزدلوں نے کوئی انقلاب پیدا نہیں کیا۔ جو لوگ اپنا کوئی اصول، کوئی مقصد حیات، کوئی نصب العین نہ رکھتے ہوں ،جو بلند مقصد کے لیے قربانی دینے کا حوصلہ نہ رکھتے ہوں، جو خطرات اور مشکلات سے مقابلے کی ہمت نہ رکھتے ہوں، جن کو دنیا میں محض آسائش اور سہولت ہی مطلوب ہو ،جو ہر سانچے میں ڈھل جانے اور ہر دباؤ سے دب جانے والے ہوں، ایسے لوگوں کا کوئی قابل ذکر کارنامہ انسانی تاریخ میں نہیں پایا جاتا ۔تاریخ بنانا صرف بہادروں کا کام ہے۔ انہی نے اپنے جہاد اور اپنی قربانیوں سے زندگی کے دریا کا رخ پھیرا ہے، دنیا کے خیالات بدلے ہیں۔ مناہج عمل میں انقلاب برپا کیا ہے۔ زمانے کے رنگ میں رنگ جا نے کے بجائے زمانے کو خود اپنے رنگ میں رنگ کر چھوڑا ہے۔