News Detail Banner

کراچی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا، عوام اس ظلم کو کبھی تسلیم نہیں گے۔سراج الحق

10مہا پہلے

لاہور 15 جون 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا، عوام اس ظلم کو کبھی تسلیم نہیں گے، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے ہر وہ طریقہ اختیار کرے گی جس کی آئین پاکستان میں اجازت ہے، عدالتوں میں بھی جائیں گے اور پرامن احتجاج بھی کریں گے، شہر کو ایک شہزادے کی خواہش کے مطابق نہیں چلایا جاسکتا، پیپلز پارٹی اندرون سندھ پر توجہ دے جو موہنجوداڑو کا منظر پیش کررہا ہے۔ مئیر کے انتخاب کا دن شہر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، ایک طرف سوا تین لاکھ دوسری جانب جماعت اسلامی کے 9لاکھ ووٹ تھے مگر سوا تین لاکھ والوں کو فاتح قرار دے دیا گیا، جمعرات کے واقعہ سے لوگوں کا جمہوریت پر اعتقاد بالکل ہی اٹھ گیا جو پہلے ہی متزلزل تھا۔ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل ناکام ہوگیا، اسے ادارے کی ملی بھگت کا نام دے لیں یا نااہلی کہہ لیں، حقیقت یہ ہے کہ کراچی بلدیاتی انتخابات کے ہر مرحلے پر بدترین دھاندلی ہوئی، الیکشن کمیشن ایک شہر میں شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں بنا سکا تو پورے ملک میں یہ عمل کیسے ہوگا، ایک سوالیہ نشان بن چکا ہے۔ میئر انتخاب کے دوران اکتیس منتخب افراد کا سرے سے ہی غائب ہوجانا ملکی تاریخ کا انوکھا ترین واقعہ ہے، جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ اور آئین، قانون اور انصاف کی بالادستی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کے دوران اور مختلف ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مجلس عاملہ کے اجلاس میں کراچی انتخابات اور ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیرخزانہ نے اعتراف کیا ہے کہ بجٹ میں آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کی گئیں، اب حیلے بہانوں سے تصویر کو دوسرا رخ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت ہو یا ماضی کی حکومتیں، سب نے عالمی مالیاتی ادارے کی چوکھٹ پر دستک دی۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت بجٹ میں کفایت شعاری کا اعلان کرتی، کرپشن کے خاتمہ کا عزم کیا جاتا، وفاقی کابینہ کا سائز کم کیا جاتا، غیر ترقیاتی اخراجات ختم کیے جاتے اور سب سے بڑھ کر سودی معیشت سے نجات حاصل کی جاتی، مگر حکمران ایسا کرنے کو تیار نہیں، ملک پر مسلط اشرافیہ اپنا پروٹوکول کلچر اور وی آئی پی اخراجات کم کر نے کو تیار نہیں، مگر قربانی غریب سے مانگی جاتی ہے، عوام مزید قربانی دینے کو تیار نہیں۔ جماعت اسلامی کا روز اول سے موقف ہے کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی چوکھٹ پر جانے سے مسائل کم ہوں گے نہ معیشت سنبھل سکتی ہے، قرضوں سے بہتری نہیں آسکتی، استعمار کا ایجنڈا ہے کہ معیشت کے ذریعے ملکوں کو کنٹرول کیا جائے، پہلے یہ کام اسلحہ اور افواج کے ذریعے سے ہوتا تھا، استعمار پاکستان کو شام، لیبیا، سوڈان اور عراق کی طرح بنانا چاہتا ہے، ملک کے حکمران ان کے سہولت کار ہیں، آئی ایم ایف وہی کرے گا جو اسے امریکہ کہے گا، وقت آگیا ہے کہ قرضوں سے جان چھڑائی جائے، حکمران کفایت شعاری اختیار کریں تو قوم ان کا ساتھ دینے کو تیار ہے، مگر یہ ایسا کرنے کو ہرگزتیار نہیں، ان کی تاریخ گواہ ہے، قوم انہیں آزما چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس الیکشن سے فرار کا کوئی راستہ نہیں، آئین انہیں الیکشن کے التوا کی اجازت نہیں دیتا۔ مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں شفاف الیکشن ہوں تاکہ عوام اپنی مرضی اور آزادانہ طریقے سے اپنے لیے وہ قیادت منتخب کریں جو ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنائے، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کے مسائل کا حل ہے۔