News Detail Banner

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے اِنٹرا پارٹی الیکشن پر تحفظات کے ساتھ مشروط فیصلہ دیا ہے۔لیاقت بلوچ

5مہا پہلے

لاہور24نومبر 2023ء 

نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی، قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے اِنٹرا پارٹی الیکشن پر تحفظات کے ساتھ مشروط فیصلہ دیا ہے۔ یہ امر پوری قوم کے لیے چشم کُشا ہونا چاہیے کہ جمہوریت، انتخابات، پارلیمانی نظام کی دعویدار خود اپنی پارٹی میں جمہوریت، اپنے دستور کی پاسداری اور انتخابات کے لیے کیا روِش اختیار کرتی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان رجسٹرڈ پارٹیوں کے دستور کے مطابق تمام جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن کو اتنی ہی سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لے تو جمہوریت کی دعویدار قیادتوں اور پارٹیوں کا جمہوریت کے ساتھ طرزِ عمل بے نقاب ہوجائے گا۔ ملک و مِلت کا المیہ یہ ہی ہے کہ پاپولریٹی کی بنیاد پر اسٹیبلشمنٹ نے اپنا کھیل سجایا ہوا ہے اور ہوسِ اقتدار میں نام نہاد جمہوری جماعتوں نے خود غیرجمہوری، غیرپارلیمانی طرزِ عمل اختیار کیا ہے اور ووترز، عامۃ الناس میں بھی یہ ہی روِش مستحکم کردی ہے۔ جماعت اسلامی نے قومی سیاسی محاذ پر ہمیشہ آئینِ پاکستان، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہِ اخلاق اور پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کی پاسداری کی ہے اور خود جماعت اسلامی کے اندر اپنے دستور کی پاسداری، دستور مجاز اداروں کو مستحکم اور دستور کی روشنی میں یونٹ، ضلع، صوبہ اور مرکز کی سطح پر دستورِ جماعت کے مطابق باقاعدگی سے انتخابات کا مضبوط نظام قائم رکھا ہے۔ جماعت اسلامی ہی پاکستان کو بحرانوں سینکال کر مستحکم سیاسی،جمہوری اور پارلیمانی اقدار دے سکتی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ پر عارضی جنگ بندی حماس اور فلسطینیوں کی بڑی فتح ہے۔ طوفان الاقصٰی آپریشن کے ساتھ فلسطینیوں نے خود تو بڑی قربانیاں دی ہیں، جو لازوال قربانیاں ہیں، لیکن اسرائیل، صیہونیت، امریکہ، برطانیہ اور انسان دشمن ظالم قوتوں کو بے نقاب کردیا ہے اور مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بڑا مسئلہ ثابت کردیا ہے۔ دُنیا میں امن کے لیے ناگزیر ہے کہ عالمی برادری سنجیدہ انداز میں اب آگے بڑھ کر مسئلہ فلسطین اور کشمیر حل کرے۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیل سے مذاکرات کا خاتمہ کیا۔ او آئی سی سربراہی اجلاس بھی بلایا اور اب غزہ پر جنگ بندی کے لیے قطر کے ساتھ مل کر کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پوری اُمت توقع رکھتی ہے کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے قائدانہ کلیدی کردار ادا کرے۔