حکمران ہٹ دھرمی چھوڑ کر آئین و قانون کی بالادستی قبول کرلیں۔امیر العظیم
8گھنٹے پہلے

حکمران ہٹ دھرمی چھوڑ کر آئین و قانون کی بالادستی قبول کرلیں۔امیر العظیم
اسلام کا نظام معیشت ہی ترقی و خوشحالی کی ضمانت دے سکتا ہے۔
سیکریٹر ی جنرل جماعت اسلامی کا منصورہ میں حلقہ لاہور کی تربیت گاہ سے خطاب
لاہور 23اگست 2025ء
سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ حکمران طبقہ پہلے روز اول سے آزاد عدلیہ اورآئین کی حکمرانی کے خلاف رہا ہے۔اسٹیبلشمنٹ اپنی مرضی کے لوگوں کو مسلط رکھنا چاہتی ہے۔ قرآن و سنت اسلامی نظام ہی ملکی ترقی و خوشحالی کی ضمانت دے سکتا ہے۔ غیر منتخب اور غیر نمائندہ حکمران ملکی مسائل کا حل تلاش کرسکتے ہیں نہ عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔جمہوریت کا راگ الاپنے والے اپنی پارٹیوں میں اصول کی بات کرنے والوں کو پسند نہیں کرتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ اور حافظ سیف الرحمن بھی موجود تھے۔
امیر العظیم نے کہا کہ اسلامی انقلاب ملک کا مقدر ہے۔پاکستان کی شناخت اس کے نظریے سے ہے۔ اقتدار پر قابض لوگ پاکستان کو اس کی شناخت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ آئین میں قرارداد مقاصد کو شامل کرانے کیلئے جماعت اسلامی نے طویل جدوجہد کی۔ کچھ لوگ دستور میں اسلام کے داخلے کی مخالفت کررہے تھے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ قرآن و سنت کو آئین کا ماخذ بنایا جائے۔عوام اور علماء نے ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کردی اور قرآن و سنت کے خلاف کسی قانون سازی کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا جس سے پاکستان کو 73ء کا آئین نصیب ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ قوم کی بہت بڑی فتح ہے۔اگر آئین پر پوری طرح عمل ہوجائے تو پاکستان دنیا میں عزت و وقار کا بہترین مقام حاصل کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 78سال میں پاکستان میں ایک دن کیلئے بھی اسلامی نظام نہیں آیا۔ہماری عدالتیں،پارلیمنٹ اور اقتدار کے ایوان اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کے بر عکس چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پہلے عوام کو دھوکہ دیتی رہیں کہ وہ ایک دوسرے کی مخالف جماعتیں ہیں حالانکہ یہ نہ صرف کل ایک تھیں بلکہ آج بھی ایک ہیں اور مستقبل میں بھی ان کے مفادات ایک رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اب عوام کو ان کے شیطانی گٹھ جوڑ کو توڑنے کیلئے ایک ہونا ہوگا۔