News Detail Banner

ملک کا نظام خاندانوں پر مشتمل پارٹیوں، مقتدرہ کے نرغے میں ہے، حافظ نعیم الرحمن

7گھنٹے پہلے

ملک کا نظام خاندانوں پر مشتمل پارٹیوں، مقتدرہ کے نرغے میں ہے، حافظ نعیم الرحمن

عام آدمی کا استحصال کرنے والے نظام کو بدلنے کی جدوجہد شروع کردی

الخدمت کے رضاکار خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہوکر کام جاری رکھیں، امیر جماعت اسلامی پاکستان کا رضاکاروں کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سرمایہ داروں، جاگیرداروں، خاندانوں اور شخصیات پر مشتمل پارٹیوں اور مقتدرہ نے نظام کو نرغے میں لے رکھا ہے۔ صوبائی حکومتوں کے درمیان کرپشن اور عوام کو دبانے کا مقابلہ جاری ہے۔ عام آدمی کا استحصال کرنے والے نظام کو بدلنے کی جدوجہد شروع کردی۔ نوجوان اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار حق اور سچ کے لیے آواز اٹھائیں، خدمت خلق جاری رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام رضاکاروں کے عالمی دن کے موقع پر یوتھ لیڈرشپ پروگرام سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں سری لنکا اور صومالیہ کے سفرائ کے علاوہ زندگی کے اہم طبقات سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات اور طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب سے الخدمت کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر مشتاق مانگٹ، الخدمت کراچی کے صدر نوید علی بیگ، نائب صدر الخدمت پاکستان ائیر مارشل ریٹائرڈ ارشد ملک، شمالی پنجاب کے صدر رضوان احمد ، جماعت اسلامی شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم ، حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسلام آباد میں دس سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے جو عوامی حقوق پرڈاکہ ہے۔ پنجاب میں حال ہی میں متعارف کرایا جانے والا بلدیاتی قانون کالا قانون ہے۔ مقامی حکومتوں کے نظام میں بھی ہارس ٹریڈنگ لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔ پرامن احتجاج ہر جماعت اور ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اسے روکنا غیرجمہوری رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں میڈیا پر پابندیاں عائد ہیں، جو آزادی اظہار کے منافی ہیں۔ حکمران جان لیں عوام اور نوجوانوں کے حقوق کو نظرانداز کرکے اور پابندیاں لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے پنجاب میں کم عمر موٹرسائیکل سواروں کی گرفتاریوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ طرزِ عمل ناقابلِ قبول ہے۔ یہ کیسے قابل قبول ہے کہ بچوں سے حوالات بھر دی جائیں؟ ایک طرف خواتین کی موٹرسائیکل چلانے کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، دوسری طرف نوجوانوں کو حوالات میں بند کیا جا رہا ہے۔ طلبا اور نوجوانوں کو تھانوں میں بند کرنے کا سلسلہ کراچی سے شروع ہوا اور لاہور پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ مریم نواز بچوں کو تو تھانوں میں بند کروا رہی ہیں ، ڈرگ مافیا اور نوجوانوں کے جسموں میں نشہ کا زہر اتارنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی؟ قانون صرف کمزوروں پر کیوں چلتا ہے؟ حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کو کراچی کے اربوں روپے کے فنڈز روک کر شہریوں سے زیادتی کرنے پر بھی شدید تنقید کو نشانہ بنایا اور کہا کہ پیپلز پارٹی نے شہر کو تباہ کردیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں 80 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں لیکن عالمی حکمران اس ظلم کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ دنیا بھر کے عوام فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔نوجوانوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے سٹیٹس کو اور ظالمانہ نظام پر کاری ضرب لگائی ہے، مغرب میں حماس کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پوری دنیا کا موجودہ نظام ناکام ہو چکا ہے، اور ہم ایک نئے، منصفانہ عالمی نظام کے داعی ہیں اور یہ نظام اسلام کا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے لیکن ملک میں سب کو برابر مواقع نہیں مل رہے۔ کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، مفت تعلیم دینا حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے نوجوانوں کے لیے انقلابی پروگرام "بنو قابل" شروع کیا ہے، جس کے تحت آئی ٹی کی تعلیم بلکل مفت فراہم کی جا رہی ہے۔آئی ٹی کی تعلیم لینے والے نوجوانوں کو بلاسود قرضے بھی دیں گے۔ ہم سے نوجوانوں کے لیے جو بن پڑا ہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ نئی نسل (جنریشن زی) کا پاکستان ہے۔ پاکستان چند لوگوں کا نہیں، سب کا ملک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کھیلوں میں بھی نوجوان بچے بچیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے الخدمت کے تحت قومی سطح پر پروگرام کے آغاز کا اعلان کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مخلوقِ خدا کی خدمت سب سے اعلیٰ کام ہے اور الخدمت فاؤنڈیشن نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں قوم کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن اور اس کے 80 ہزار سے زائد رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت کے رضاکار کا تصور یہ ہے کہ جب بھی مشکل آئے تو بلا امتیاز مذہب و قومیت میدان میں آکر انسانیت کی خدمت کریں۔ ہم نے سری لنکا تک میں سیلاب متاثرین کی مدد کی، کیونکہ یہ انسانیت کا رشتہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اللہ کے راستے میں خرچ کرنے والوں کو بہترین اجر ملے گا، اور خدمتِ خلق کا مکمل عمل عبادت کے درجے میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی بندگی کرنے والا پھر مخلوق کا غلام نہیں رہتا۔
حافظ نعیم الرحمن نے تقریب کے شاندار انعقاد پر الخدمت فاؤنڈیشن کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ خدمتِ خلق کے جذبے سے سرشار نوجوان ہی ملک کو روشن مستقبل دے سکتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے سفرائ اور دیگر اہم شخصیات کو الخدمت کی جانب سے سوئینیرز بھی پیش کیے۔