News Detail Banner

جمہوریت کی پامالی اور عوام کے حق پر ڈاکہ مزید برداشت نہیں، حافظ نعیم الرحمن

1دن پہلے

نومبر کا اجتماع عام مظلوموں کی امید کی کرن بنے گا
فلسطین و کشمیر سے غافل نہیں، غزہ کے بچوں کو قحط سالی میں دھکیلا جارہا ہے
جنوبی پنجاب کے عوام،خصوصی طور پر کسان شدید مشکلات سے دوچار ہیں، امیر جماعت اسلامی کی ملتان میں پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کی پامالی اور عوام کے حق پر ڈاکہ مزید برداشت نہیں،نومبر میں جماعت اسلامی کا اجتماع مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گا، تین روزہ اجتماع کے بعد عوامی حقوق کی عظیم الشان تحریک برپا کریں گے۔
ملتان میں ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی پنجاب کے عوام اور خصوصی طور پر کسانوں کی زبوں حالی اور زراعت کی تباہی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ علاقہ کے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں،چھوٹا کسان رل گیا، خواتین کے لیے کوئی پروگرام نہیں، غریب اور مڈل کلاس بچوں کی تعلیم کے بارے میں پریشان ہیں اور جماعت اسلامی کے علاوہ ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں میں کوئی آواز ایسی نہیں ہے کہ عوام کے مسائل و مشکلات پر بات کرے۔ 21سے 23نومبر تک اجتماع عام سے قبل جماعت اسلامی تیس سے چالیس ہزار عوامی کمیٹیاں بنائے گی اور اس کے بعد منظم جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی سید ذیشان اختر، سیکرٹری جنرل پنجاب جنوبی ثنا اللہ سرانی اور امیر ضلع ملتان صہیب عمار صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی جو جنوبی پنجاب کے ایک روزہ تنظیمی دورہ پر تھے اور ملتان سے قبل وہ بہاولپور گئے نے کہا کہ ملک میں بجلی کی مجموعی کھپت 30 ہزار میگاواٹ کے قریب ہے جبکہ ہماری استعداد46 ہزارمیگاواٹ ہے، اس کے باوجود بھی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ پاکستانیوں کے تین سو ارب روپے اووبلنگ کی مد میں لوٹ لیے گئے، آئی پی پیز سے معاہدوں کے باوجود حکومت بجلی کی قیمت کم نہیں کررہی۔ انہوں نے کہا کسانوں کو کھاد نہیں مل رہی، گندم کا ریٹ مقرر نہیں کیا گیا، گنا نہیں بک رہا۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود گزشتہ برسوں میں زراعت کی شرح نمو چھ فیصد رہی جو بتدریج نیچے چلی گئی ہے، پنجاب حکومت نے گندم کی فروخت پر کسانوں سے دھوکا کیا، حکومتی خاندان شوگر ملوں کے مالک ہیں اور کسان کو گنے کی قیمت ادا نہیں کررہے، بڑے جاگیرداروں کو سہولت ہے وہ ٹیکس بھی نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ عوام سے دھوکہ کررہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ملک میں تعلیم کا نظام طبقاتی ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں اورپنجاب حکومت سکولوں کو ٹھیکہ پر دینے جارہی ہے، صوبوں کا کروڑوں کا تعلیمی بجٹ کرپشن کی نذر ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں آٹھ کروڑ مزدور ہیں، 10 فیصد کو بھی مزدور قوانین کے مطابق حقوق نہیں مل رہے، عدالتی نظام کو ناکارہ بنا دیا گیا، عوام انصاف کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مافیا کا راج ہے اور ایک طرح کا ٹھیکیداری نظام چل رہا ہے، اس فرسودہ نظام کو بدلنا اور پرامن مزاحمتی تحریک سے ملک میں انقلاب لانا ہوگا، پاکستان کے نوجوان انقلاب کے لیے سب سے بڑی امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47سے لوگ مسلط کردیے جائیں اور حق داروں کو ان کا حق نہ ملے، ایسا مزید نہیں چلے گا۔
غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مخدوش حالات کے باوجود ہم فلسطین سے غافل نہیں، غزہ کے بچوں کو قحط سالی میں دھکیلا جارہا ہے، ہزاروں بچے صرف بھوک سے شہید ہوگئے ہیں، دنیا بھر میں احتجاج ہورہا ہے، امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، اسلامی ممالک کے حکمران فلسطین کا ساتھ دیں تو ہمارے بچوں کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان کے حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی کرکے اپنے اقتدار کوطول دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے جنگ کے بعد پاکستان کا جو اثر ورسوخ بنا ہے اسے فلسطین کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں کے لیے آواز بلند کررہی ہے، کشمیر کے مسئلہ کا حل وادی کے عوام کو حق خوداردایت دینے میں ہے۔