مقامی حکومتوں کا نظام غیر موثر ،صحت، تعلیم ، کھیل کے شعبہ بری طرح متاثر ہیں، حافظ نعیم الرحمن
4گھنٹے پہلے
مقامی حکومتوں کا نظام غیر موثر ،صحت، تعلیم ، کھیل کے شعبہ بری طرح متاثر ہیں، حافظ نعیم الرحمن
کھیلوں کے فروغ کے لیے مربوط قومی پالیسی تشکیل دی جائے
نوجوانوں کو ہر میدان میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کررہے ہیں، امیر جماعت اسلامی پاکستان کا الخدمت فاؤنڈیشن کے زیراہتمام تقریب سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے صحت ، تعلیم اور کھیلوں کے شعبہ جات بری طرح متاثر ہیں۔ صوبائی حکومتیں وسائل پر قابض ہیں ، حکمرانوں کی سرکاری سکولوں پر توجہ نہیں، کھیلوں کے میدانوں پر قبضہ ہورہے ہیں، نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع نہیں مل رہے۔ جماعت اسلامی نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے نوجوان نسل کو تعلیم ، ٹیکنالوجی اور کھیل میں آگے بڑھانے کے لیے ایک مربوط زی کنیکٹ (Z-Connect) پروگرام کا آغاز کیا ہے، نظام کی بہتری کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد آرٹیفیشل گراس (مصنوعی گھاس) سے تیار کردہ سپورٹس ارینا (کھیلوں کے میدان) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سہولت کا اہتمام کیا ہے۔ تقریب سے نائب صدر الخدمت پاکستان ڈاکٹر مشتاق احمدمانگٹ نے بھی خطاب کیا۔ صدر الخدمت پنجاب وسطی اکرام الحق سبحانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے تو ہسپتال ویران ہوجائیں گے۔ تاہم تعلیم ، ٹیکنالوجی اور کھیلوں میں صلاحیتوں کے باوجود نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع نہیں دیے جارہے۔ حکمران سرکاری سکولوں سے جان چھڑا رہے ہیں، سرکاری سکولوں سے منسلک کھیلوں کے میدان یا تو ویران ہوچکے ہیں یا قبضہ مافیا کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں، تعلیم طبقاتی ہوچکی ہے، ہر طرف مافیا کا راج ہے۔ ایک سیاستدان نے ماضی میں ادارہ جاتی کھیلوں کو ختم کردیا جس سے بڑا نقصان ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مقامی حکومتوں کا موثر نظام قائم ہو، ادارہ جاتی کھیلوں کو بحال کیا جائے تاکہ کھلاڑیوں کو روزگار بھی ملے اور وہ اپنے کھیل پر بھی توجہ دے سکیں۔ اسی طرح سکولوں ، کالجوں اور جامعات کے مابین کھیلوں کے مقابلوں کو پروان چڑھنا چاہیے، ان سرگرمیوں سے ملک میں صحت مندانہ اور مسابقتی رجحانات پیدا ہوں گے اور قوم تعمیری انداز میں آگے بڑھے گی۔ امیر جماعت اسلامی نے کھیلوں کے فروغ کے لیے حکومتی سطح پر جامع اور مربوط قومی پالیسی کی تشکیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ہر شعبہ زندگی میں تبدیلی کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ مینار پاکستان پر اجتماع عام بدل دو نظام کے عنوان کے تحت ہوا جس کا بنیادی مقصد بھی یہی تھا کہ فرسودہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے ملک گیر جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔ ہم جہاں تنقید کررہے ہیں وہیں اپنے حصہ کی شمعیں روشن کرتے ہوئے نوجوانوں کو مواقع بھی فراہم کررہے ہیں، انقلاب کی جدوجہد ہرطرح سے جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعہ بنو قابل کا آغاز کیا، اس پروگرام میں گیارہ لاکھ بچوں اور بچیوں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے، بڑھتی ہوئی رجسٹریشن کے پیش نظر ہم نے زی کنیکٹ پروگرام تشکیل دیا۔ اس پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو تعلیم اور ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کی جارہی ہے، انہیں پیشہ وارانہ مہارت دی جائے گی ، نوجوانوں کو کھیلوں میں آگے لے جانے اور ساتھ ساتھ ان کی اخلاقی تربیت کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے۔ مستقبل میں اسی پروگرام کو مزید وسیع کرتے ہوئے چھوٹے کاروبار کے لیے بلاسود قرض کی فراہمی اور روزگار کے مواقعوں کی فراہمی کا بھی بندوبست کیا جائے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو ساتھ ملا کر عظیم پاکستان کی تشکیل کے لیے کاوشیں جاری رکھے گی۔


