News Detail Banner

گلی محلوں اور شہری سطح پر عوامی حقوق چھیننے والے حکمرانوں کے خِلاف عوام بھرپور پرامن جمہوری مزاحمت کریں گے، لیاقت بلوچ

6گھنٹے پہلے

پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ میں بار بار ترامیم کرکے تمام شہری حقوق چھین لئے ہیں
گلی محلوں اور شہری سطح پر عوامی حقوق چھیننے والے حکمرانوں کے خِلاف عوام بھرپور پرامن جمہوری مزاحمت کریں گے، لیاقت بلوچ

اوکاڑہ:08 دسمبر 2025ء
نائب امیر جماعت اِسلامی، سیکرٹری جنرل ملّی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اوکاڑہ کے سینئر صحافی، پریس کلب کے سابق صدر وارث حیدری مرحوم کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ، خاندان ، صحافیوں، سیاسی رہنماؤں اور کارکنان سے تعزیت کی اور کہا کہ وارث حیدری کہنہ مشق، ذہین صحافی تھے، علاقائی صحافت میں مرحوم نے محنت سے بڑا مقام پیدا کیا۔
لیاقت بلوچ نے اوکاڑہ میں بلدیاتی کالے قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرین سے خطاب کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ میں بار بار ترامیم کرکے تمام شہری حقوق چھین لئے ہیں، بلدیاتی انتخابات فرضی کارروائی بنادی گئی ہے، ضلعی، میٹرو پولیٹن کارپوریشن، سٹی کارپریشنز کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور یونین کونسل کی سطح پر 9 کونسلرز کا بنیادی انتخاب غیرجماعتی کردیا گیا ہے، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کے لئے کونسلرز پہلے پارٹی جوائن کریں گے اور سارا نظام یونین کونسل، ٹاؤن کی سطح پر نوکرشاہی کے ماتحت کردیا گیا ہے۔ اسٹوڈنٹس یونین انتخاب ختم کرکے نوجوانوں کو جمہوری حقوق سے محروم کردیا گیا ہے۔ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی بے اختیار بلدیاتی نظام، بیوروکریسی کے شکنجے میں جکھڑا نظام کالا قانون اور عوام کے شہری حقوق پر ڈاکہ زنی ہے۔ عوام نے پنجاب کے کالے، بے اختیار بلدیاتی نظام کو مسترد کردیا ہے۔ گلی محلوں اور شہری سطح پر عوامی حقوق چھیننے والے حکمرانوں کے خِلاف پنجاب کے عوام بھرپور پرامن جمہوری مزاحمت کریں گے۔ 21 دسمبر کو دھرنے ہونگے اور مُلک کے تمام شہروں میں بلدیاتی سٹیک ہولڈرز کی کانفرنسز اور سیمینارز مُنعقِد ہوں گے۔
لیاقت بلوچ سے سینیئر سیاسی رہنما،کالم نویس اور سابق وزیرِاعظم ذوالفقارعلی بھٹو مرحوم کے دیرینہ ساتھی قیُوم نظامی نے ٹیلیفون پر رابطہ کِیا اور مُلک کی سیاسی فضائ میں کشیدگی کی انتہائ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تجویز کیا کہ قومی قیادت، جمہوری قوتوں سے رابطوں کے لئے وفود بنائے جائیں، کوئی تو آگے آئے اور سیاسی شدّت کی آگ کو ٹھنڈا کرے۔ لیاقت بلوچ نے قیوم نظامی کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت انتہائی بلندی پر ہے، کوئی بھی بلنڈر سب کچھ بھسم کردے گا۔ اسٹیبلشمنٹ کی منہ زور طاقت سب کے لئے خطرہ ہے، اتحادوں کی بجائے قومی قیادت کا قومی ترجیحات کے کم از کم ایجنڈا پر متفق ہونا قومی فرض بن گیا ہے۔ جمہوریت، آئین، صوبوں کے حقوق اور بنیادی انسانی معاشی، سماجی حُقوق کا تحفّظ فیصلہ کُن موڑ پر ہے۔ افواجِ پاکستان دِفاع پاکستان کے لئے قابلِ اعتماد بنیادی قومی ادارہ ہے۔ عوامی اِعتماد ہی قومی سلامتی کی اَصل طاقت ہے۔ افواجِ پاکستان کی قیادت خُود بھی 25 کروڑ عوام کا اِعتماد حاصِل کرنے کا اہتمام کرے۔ طاقت ظاہری حُسن پَیدا کرتی ہے لیکن قومی وُجُود میں بے اعتمادی دیمک کی طرح سرایت کرکے سب کچھ چاٹ جاتی ہے۔ جماعتِ اِسلامی سِیاسی استحکام کے لئے قومی فعال کردار ادا کرے گی۔