News Detail Banner

وزیراعظم کو ناکام ٹیم کے ہاتھوں ملک و ملت کی بربادی پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے،لیاقت بلوچ

2سال پہلے

لاہور27اگست2021ء

    نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیاسی انتخابی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے لاہور، سمندری، تاندلیانوالہ اور مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعتِ اسلامی کا 80 سالہ سفر اسلامی نظریاتی، دعوت و تبلیغ، اصلاحِ افکار، تعمیرِ کردار، عوامی خدمات، انسانی حقوق کی حفاظت اور قومی سیاست میں امانت و دیانت کے ساتھ باوقار سفر ہے۔ جماعت اسلامی نے پاکستان کی نظریاتی، جغرافیائی اور سماجی اصلاح کے محاذ پر لازوال قربانیاں دی ہیں۔ جمہوریت، پارلیمانی جدوجہد، شخصی آمریتوں کے خاتمہ اور آئین و عدل کی فرمانروائی کے لیے جماعت اسلامی کی تحریک مسلسل جاری ہے۔ عقیدہ ختمِ نبوت کی حفاظت اور ملک و مِلت کو فرقہ واریت، تکفیریت، مسلکی شدت، انتہا پسندی سے بچانے اور معاشرے میں  اعتدال کے لیے جماعت اسلامی کا قومی کردار اظہر مِن الشمس ہے۔

    لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 3 سالہ کارکردگی پر ٹھنڈے ٹھار کنونشن سنٹر میں غلط بیانی، حقائق کو چھپانے اور مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت سے تنگ عوام کے زخموں پر نمک مرچ چھڑکا ہے۔ عملاً وزیراعظم کو اپنی نااہلی، ناکامی اور ناکام ٹیم کے ہاتھوں ملک و ملت کی بربادی پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے تھی۔ اصل صورتِ حال یہ ہے کہ عمران خان سرکار نے ملک و ملت کے 3 سال برباد کیے ہیں۔ ریاست مدینہ کے نظام سے مُنہ موڑلیا گیا، بے حیائی، بداخلاقی، بدتہذیبی اور تکبر و غرور کو عام کردیا گیا۔ اسٹیٹس کُو پہلے سے زیادہ طاقت ور ہوگیا۔ بجلی، تیل، گیس بحران حکومتی نااہلی، ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ زراعت کو ترجیح دینے کی بجائے زوال کا شکار کیا، ٹیکسوں اور آئی ایم ایف کے احکامات کی بھرمار نے چینی، گندم، کپاس درآمد پر مجبور کیا۔ قومی معیشت پر سُود، قرضوں کے بوجھ کے ساتھ کرپشن، رشوت کی بھرمار نے احتساب کو دفن کردیا، کرپٹ مافیا مزید منہ زور ہوگیا۔ خود انحصاری کی بجائے ہر ملک کے سامنے کشکول پھیلاکر پاکستان کے لیے مزید ذِلت کمائی گئی۔ پولیس، عدلیہ، تفتیشی اداروں میں سیاسی مداخلت اپنی انتہا پر رہی۔ حکومتی نااہلی کو چھپانے کے لیے افسران کی اکھاڑ پچھاڑ نے انتظامی ڈھانچہ خراب کرکے رکھ دیا ہے۔ کشمیر پر سودے بازی اور افغانستان کے محاذ پر تذبذب سے ناکام خارجہ پالیسی عیاں اور نوشتہ دیوار ہے۔ اس طرح موجودہ حکومت کے 3 سال ملکی بدنامی اور ناکامی کے سوا کچھ نہیں۔