News Detail Banner

صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیب کے چیئرمین کی تعیناتی سے آئین و قانون کو بلڈوز کیا گیا،سراج الحق

2سال پہلے

لاہور07 اکتوبر2021ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیب کے چیئرمین کی تعیناتی کرکے آئین و قانون کو بلڈوز کیا گیا۔ قوم غیر جمہوری و غیر آئینی اقدامات کو مسترد کرتی ہے۔ پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کو مکمل طور پر بے وقعت کردیا۔ ایوان صدر، ایوان آرڈیننس بن گیا۔سالہاسال سے احتساب کے نام پر قوم سے مذاق ہو رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن اور بیڈگورننس کے ماضی کے سبھی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ جماعت اسلامی کرپٹ حکمران اشرافیہ اور مافیاز کو پوری طرح ایکسپوز کرے گی۔ جن لوگوں نے ملک و قوم کو دھوکہ دیا وہ کسی معافی کے حق دار نہیں۔ پینڈورا پیپرز اور پانامہ لیکس میں شامل تمام افراد کی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ امید ہے سپریم کورٹ قوم کو مایوس نہیں کرے گی۔ وزیراعظم تحقیقاتی سیل دھوکا ہے، اپنوں کو بچانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ جب تک پنڈورا پیپرز میں ملوث وزراء، حکومتی عہدیدار استعفیٰ نہیں دیتے، شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔عوام ملک کو لوٹنے والوں کا کڑا احتساب چاہتی ہے۔ غریبوں کا خون چوس کر محلات میں رہنے والے اللہ تعالیٰ اور قوم کو جواب دہ ہیں۔ تینوں بڑی جماعتیں عوام کو ریلیف پہنچانے میں فیل ہو گئیں۔ مرکزی اور صوبائی حکومت نے سندھ کے عوام کو سینڈوچ بنادیا ہے۔ پی پی سندھ پر کئی برسوں سے حکومت کررہی ہے، مگر عوام کی حالت نہیں بدلی۔ حکمران اشرافیہ کی ترجیحات ملک نہیں مال ہے۔ قوم ان سے تنگ آگئی، مستقبل جماعت اسلامی کاہے۔ ہمارا وعدہ ہے کہ اقتدار میں آکر اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹھٹھہ اور بدین میں استقبالی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مرکزی نائب امراء اسداللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی،قیم صوبہ کاشف سعید شیخ، مجاہد چنا اور امیر ضلع الطاف ملاح بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔

امیرجماعت بدھ سے سندھ کے تین روزہ دورہ پر ہیں۔ اپنے دورہ کے پہلے روزانہوں نے کراچی میں مختلف تقریبات میں شرکت اور خطاب کیا جبکہ جمعرات کو وہ براستہ ٹھٹہ اور بدین مٹھی تھرپارکر گئے۔ امیرجماعت کے استقبال کے لیے مختلف مقامات پر کیمپس لگائے گئے تھے۔ افراد کی بڑی تعداد نے امیر جماعت کا استقبال کیا، ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ان سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا۔ لوگوں نے ان مواقعوں پر ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے حق میں پرجوش نعرے لگائے۔ 

سراج الحق نے مٹھی میں الخدمت ہسپتال کا دورہ کیا اور الخدمت فاؤنڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کی تحسین کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بلوچستان میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غریبوں کے نقصان کاازالہ کرے۔ امیر جماعت نے الخدمت کے رضاکاروں کو بھی ہدایات دیں کہ وہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور مخلوقِ خدا کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی اپنی بساط کے مطابق قوم کی ہر شعبے میں خدمت کررہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا اور عوام نے اعتماد کیا تو انشاء اللہ پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔

سراج الحق نے اسلام کوٹ میں سیرت النبی ؐو میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضورؐ سے محبت اور عقیدت امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کا عظیم ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف اسلامیان پاکستان بلکہ پوری امت کو اس وقت جو چیلنجز درپیش ہیں ان کا مقابلہ اتحاد ہی سے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام آئے گا، تو اقلیتوں کو مکمل تحفظ اورآزادی ہوگی۔ انہوں نے کہا اسلام کے علاوہ کوئی اور نظام انسانیت کے دکھوں کا مداوا نہیں کرسکتا۔ کمیونزم اور کیپٹل ازم کی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، اب مستقبل دین فطرت اسلام کا ہے۔ سراج الحق نے اسلام کوٹ میں مقامی سیاسی اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور انہیں جماعت اسلامی کی سیاسی فکر اور منشور کے بارے میں آگاہ کیا۔ امیر جماعت نے کہا جماعت اسلامی کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہیں جو پاکستان کو اسلامی انقلاب سے روشناس کرانا چاہتا ہے۔ امیر جماعت نے خصوصی طور پر سندھ کے نوجوانوں کو جماعت میں شمولیت کی دعوت دی۔